مضامین


 تعلیم کا تاریخی جائزہ: شاہین ویلفیئر فاؤنڈیشن کی کاوش
تعلیم، انسانی تہذیب کی بنیاد اور ترقی کا سنگِ میل ہے۔ اس کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ خود انسانیت۔ ابتدائی دور میں، تعلیم کا مقصد بقا اور معاشرتی مہارتوں کی منتقلی تھا۔ جیسے جیسے معاشرے ترقی کرتے گئے، تعلیم کا دائرہ بھی وسیع ہوتا گیا۔
قدیم تہذیبیں اور تعلیم

وادیٔ سندھ اور میسوپوٹیمیا: ان تہذیبوں میں تحریر اور ریاضی کی ابتدائی شکلیں موجود تھیں، جو منظم تعلیم کی نشاندہی کرتی ہیں۔
قدیم مصر: مصریوں نے ریاضی، فلکیات اور طب میں مہارت حاصل کی، اور ان کے پاس منظم اسکول اور لائبریریا ں تھیں۔
قدیم یونان: یونانی فلسفیوں جیسے کہ سقراط، افلاطون اور ارسطو نے تعلیم کو فلسفہ، منطق اور اخلاقیات سے جوڑا۔
قدیم چین: کنفیوشس نے تعلیم کو اخلاقی اور معاشرتی اقدار کے فروغ کا ذریعہ قرار دیا۔
اسلامی دور اور تعلیم
اسلام نے علم حاصل کرنے پر زور دیا، جس کے نتیجے میں اسلامی دنیا میں سائنسی اور فلسفیانہ ترقی ہوئی۔
بیت الحکمت: بغداد میں قائم یہ ادارہ، علم کے فروغ کا مرکز تھا۔
الازہر یونیورسٹی: قاہرہ میں قائم یہ یونیورسٹی، دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔
اندلس: مسلم اسپین میں، سائنس، فلسفہ اور فنون لطیفہ میں نمایاں ترقی ہوئی۔
یورپی نشاۃ ثانیہ اور جدید دور
نشاۃ ثانیہ: اس دور میں، قدیم یونانی اور رومن علوم کا احیاء ہوا، جس نے جدید سائنس اور تعلیم کی بنیاد رکھی۔
صنعتی انقلاب: اس انقلاب نے سائنسی اور تکنیکی تعلیم کی ضرورت کو بڑھایا۔
جدید دور: آج، تعلیم کو ایک بنیادی انسانی حق سمجھا جاتا ہے، اور دنیا بھر میں تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
شاہین ویلفیئر فاؤنڈیشن اور تعلیم
شاہین ویلفیئر فاؤنڈیشن تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے، معاشرے کے پسماندہ طبقات تک تعلیم پہنچانے کے لیے کوشاں ہے۔ فاؤنڈیشن کے تعلیمی پروگراموں کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور انہیں ایک بہتر مستقبل کے لیے تیار کرنا ہے۔
نتیجہ
تعلیم کا تاریخی جائزہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ علم اور سیکھنے کی جستجو انسانی ترقی کا لازمی حصہ ہے۔ شاہین ویلفیئر فاؤنڈیشن اس تاریخی ورثے کو آگے بڑھاتے ہوئے، تعلیم کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

شاھین ویلفیئر فاونڈیشن کا تعارف

   تنظیم کا تعارف شاھین ویلفئیر فاونڈیشن ایک غیر منافع بخش، غیر سیاسی سماجی تنظیم ہے جو ۱۹ فروری۲۰۱۲ ء میں معاشرے کے کمزور طبقات کو تعلیم، ص...